اسرائیل غزہ شہر کے شمال اور جنوب میں رہائشی علاقوں، ہسپتالوں، اسکولوں اور اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن عالمی برادری بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے عرب صحافی کے خاندان کے 21 افراد شہید ہوگئے جب کہ خان یونس کا محاصرہ کرلیا گیا ہے اور رفح جانے والے فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی سرنگوں میں پانی چھوڑا گیا۔ غزہ کے مختلف مقامات پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ شدید جھڑپوں کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی میں مزید دو اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔اسرائیلی حملوں کے جواب میں القسام بریگیڈ نے بھی اسرائیلی فوج پر حملہ کیا، خان یونس میں راکٹ حملوں میں 10 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 24 اسرائیلی ٹینک تباہ ہو گئے۔
دریں اثنا، امریکہ نے مغربی کنارے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے اور فلسطینیوں پر حملے کرنے والوں کے لیے نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ امریکی ٹی وی سی این این نے گزشتہ دو ماہ سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے بارے میں اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر سے جنوری 2024 میں غزہ میں جنگ ختم کرسکتا ہے۔