ارد و ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیل نے ایران کی ایٹمی سائٹ اصفہان پر حملہ ، قدس فورس کے سربراہ کو شہید کرنے کا دعوی۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران پر حملوں میں قدس فورس کے سربراہ سعید یزد مارے گئے ۔ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایران میں ایک اپارٹمنٹ پر حملہ کر کے قدس فورس کے سربراہ کو شہید کر دیا۔دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے قدس فورس کے سربراہ کے حوالے سے کسی بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے اصفہان میں ایک جوہری مقام کو نشانہ بنایا ہے تاہم اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کوئی خطرناک مواد جاری نہیں کیا جا رہا ہے اصفہان کے ڈپٹی گورنر نے صوبے پر اسرائیلی حملوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کی ہیں۔. صوبائی اہلکار کا کہنا ہے کہ اصفہان پر اسرائیلی حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، اہلکار نے بتایا کہ لنجان، مبارک، شہریزا اور اصفہان کے شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔ اصفہان میں جوہری مقام کو بھی نشانہ بنایا گیا، لیکن اہلکار کے مطابق، "کوئی خطرناک مواد جاری نہیں کیا گیا۔”دوسری جانب یہ بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ جوہری مواد کو اس کی تباہی سے روکنے کے لیے منتقل کیا گیا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیلی حملوں کو ختم کرنے اور سفارت کاری کی طرف لوٹنے کے لیے مذاکراتی نقطہ نظر کے حصے کے طور پر "چھپے ہوئے ایرانی جوہری مواد کی طویل اور چیلنجنگ تلاش” پیش کر رہا ہے۔امریکہ میں قائم دفاعی تھنک ٹینکس، انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (CTP) نے تنازعہ کے بارے میں اپنے تازہ ترین مشترکہ جائزے میں کہا ہے کہ IRGC کے ایک سینئر کمانڈر نے کہا تھا کہ جوہری مواد کو محفوظ جگہ پر منتقل کیا گیا تھا ۔