اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیل نے غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے اعلان کے چند ہی گھنٹوں بعد لبنان کے جنوبی علاقوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، اسرائیلی فوج نے یہ کارروائی حزب اللہ کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے دعوے کے تحت کی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدہ کل دوپہر سے مؤثر ہوا تھا، جس کے فوراً بعد ہی اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر بمباری کی۔اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی حملے میں حزب اللہ سے منسلک "انفراسٹرکچر” کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم، لبنانی ذرائع کے مطابق، ان حملوں سے بعض رہائشی علاقوں میں شدید نقصان اور افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے تصدیق کی تھی کہ غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہو چکا ہے، جس کے تحت 11 حماس قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق، جنگ بندی کے بعد اسرائیلی افواج نے غزہ کے بعض محاذوں سے پیچھے ہٹنا شروع کر دیا ہے جبکہ غزہ کے شہری اپنے تباہ شدہ علاقوں اور گھروں کی جانب واپس جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے فوری بعد لبنان پر حملے سے علاقائی کشیدگی میں ایک بار پھر اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب انسانی بنیادوں پر غزہ میں امدادی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جا رہی ہیں۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ کارروائی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اگرچہ غزہ میں فائر بندی ہو چکی ہے، لیکن **اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سرحدی کشیدگی** اب بھی برقرار ہے اور کسی بھی وقت صورتحال دوبارہ بگڑ سکتی ہے۔
—