غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع Yves Gallant کا کہنا تھا کہ ’یہ جنگ کا وقت ہے‘، اسرائیل غزہ پر شدید بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، آنے والے دنوں میں وہ غزہ شہر اور شہریوں پر ’اہم آپریشن‘ کریں گے۔ بعد میں اعلان ہونے پر ہی واپس آسکیں گے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے باشندوں سے کہا کہ وہ اپنی اور اپنے خاندانوں کی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف بڑھیں اور حماس سے دوری اختیار کریں، جو انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیل کی جانب سے زمینی حملے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اسرائیل غزہ کی سرحد پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے اور اس سلسلے میں فوجی دستے، بھاری توپ خانے اور ٹینک جمع کیے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں نقل مکانی آسان نہیں، 4 لاکھ 23 ہزار فلسطینی پہلے ہی بے گھر ہو چکے ہیں
اس سے قبل اسرائیل غزہ پر 6 دنوں میں 6 ہزار بم اور 4 ہزار ٹن دھماکہ خیز مواد گرانے کا اعتراف کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1570 تک پہنچ گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں بجلی، پانی، خوراک اور طبی سامان کی بندش سے انسانی المیہ جنم لینا شروع ہوگیا ہے۔
اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے 50 سے زائد افراد بھی شہید ہوچکے ہیں۔