اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مشرق وسطیٰ میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو چکا ہے تاہم غزہ میں 600،000 سے زائد طلباء تعلیم سے محروم ہیں۔مشرق وسطیٰ میں نیا تعلیمی سال ستمبر میں شروع ہوتا ہے اور اگلے سال جون تک جاری رہتا ہے لیکن جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ میں رہنے والے 600،000 سے زائد طلباء گزشتہ ایک سال سے اسکول اور دیگر تعلیمی اداروں سے دور اپنی جانوں کے لیے لڑ رہے ہیں۔ لڑ رہے ہیں۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کے لوگ زیادہ تر سکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے جبکہ 80 فیصد سے زائد سکول یا تو مکمل طور پر تباہ ہو گئے یا جزوی طور پر تباہ ہو گئے جبکہ غزہ کی آخری یونیورسٹی بھی تھی۔ اسرائیلی فوج نے تباہ کر دیا۔. یہ اس سال جنوری میں تباہ ہو گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 سے غزہ میں 630،000 طلباء سکول نہیں جا سکے اور 39،000 طلباء ہائی سکول کے امتحانات نہیں دے سکے جبکہ اسرائیلی حملوں میں 300 سے زائد سکول تباہ ہو گئے۔الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 25 ہزار بچے زخمی یا شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 10 ہزار طالب علم تھے۔دوسری جانب شامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے وسطی شام میں میزائل حملہ کیا جس میں 5 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے۔
23