اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ، 24 گھنٹوں میں 150 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ شہداء میں امداد کے منتظر 90 فلسطینی شامل ہیں۔
فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کے مطابق فلسطینی قومی فٹبال ٹیم کے سابق کھلاڑی سلیمان العبید بھی کھانے کے انتظار میں اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہوگئے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے امدادی ٹرکوں کو بمباری سے تباہ ہونے والی سڑکوں کی طرف موڑ دیا، امدادی ٹرک الٹنے سے 20 فلسطینی شہید ہوگئے۔مزید برآں، بدھ کے روز، ایک اسرائیلی فضائی حملے نے شمالی غزہ کی پٹی میں ایک صحت مرکز کو نشانہ بنایا، جس سے پوری عمارت تباہ ہو گئی۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں بچوں میں شدید غذائی قلت کے 28 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت اور بھوک سے مزید پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ غزہ میں غذائی قلت اور بھوک سے اب تک 96 بچوں سمیت کل 193 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔بچوں کی بین الاقوامی تنظیم یونیسیف کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری اور جبری فاقہ کشی کے باعث غزہ میں روزانہ 28 بچے ہلاک ہو رہے ہیں۔ 22 ماہ سے جاری جنگ میں 18 ہزار سے زائد بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ غزہ کو چند امدادی ٹرکوں کی نہیں بلکہ انسانی امداد کے سیلاب کی ضرورت ہے جب کہ یورپی کمیشن کے نائب صدر نے اسرائیل کے غزہ پر مکمل قبضے کے ارادے کو ناقابل قبول اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔