اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پر بماری کا سلسلہ جاری، مزید 84 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
شہداء کی کل تعداد 52،908 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 119،721 زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ حماس نے اسرائیلی فورسز کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں گھروں پر بمباری کرنے سے نیتن یاہو کو فتح حاصل نہیں ہوگی۔. روس، چین اور برطانیہ نے غزہ میں امداد کی تقسیم کے امریکی اسرائیل منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔واضح رہے کہ حماس نے اسرائیلی حکومت سے غزہ پر دو ماہ سے جاری ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یاد رہے اس سے قبل شمالی غزہ کی پٹی میں ایورل کے گھروں پر راتوں رات بمباری کی گئی جس میں 22 بچوں اور 15 خواتین سمیت 50 فلسطینی ہلاک ہوئے۔ سرائیلی فضائی حملوں کے بعد مزید 9 افراد کی لاشیں جبالیہ اسپتال لائی گئیں جن میں 7 بچے بھی شامل تھے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق منگل کو اسرائیلی فوج کی بمباری میں کل 80 فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیلی فوج نے منگل کو جبالیہ اور آس پاس کے علاقوں کے رہائشیوں کو انخلاء کی تنبیہ کی جس کے بعد اسرائیل سے راکٹ فائر کیے گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس اور فلسطینی عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل منگل کو اسرائیلی فوج نے خان یونس میں یورپی ہسپتال کے احاطے میں نو بنکر بسٹر بم گرائے تھے جس کے نتیجے میں زمین کئی جگہوں پر پھٹ گئی تھی۔ اسرائیلی حملے میں 28 فلسطینی ہلاک اور 70 زخمی ہوئے۔ یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ نے سلامتی کونسل کے ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں۔. واضح رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 60 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔