86
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) عید کے دوران ہم اپنے بچوں کو کچھ نہیں فراہم کر سکتے۔
، کام پہلے ہی بہت کم ہے اور بارڈر کی بندش سے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔شہریوں کا کہنا تھا کہ غزہ میں زندگی دکھی ہے، کچھ کھاتے ہیں، کچھ بھوکے رہتے ہیں، صرف خدا ہی جانتا ہے کہ حالات عوام کے لیے کیا ہیں، دنیا کے لیے سوال یہ ہے کہ کیا ہم انسان نہیں ہیں؟ کیا ہمارے بچوں کو دنیا کے تمام بچوں کی طرح خوش رہنے کا حق نہیں ہے؟ ،واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔. غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور لاکھوں فلسطینی بمباری سے تباہ ہونے والے خیموں یا عمارتوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔