اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کسی قسم کا حکم لینے کے لیے تیار نہیں ہے بلکہ ہر حکم کو مسترد کرتا ہے، مستقل اور پرامن حل کے لیے فلسطینیوں کے ساتھ معاہدہ براہ راست مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہو گا۔واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ 7 اکتوبر کو شروع ہوئی تھی جبکہ اسرائیل فلسطین تنازع گزشتہ 7 دہائیوں سے خطے میں کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے. اس سلسلے میں امن مذاکرات 2014 سے تعطل کا شکار ہیں۔دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن چاہتے ہیں کہ ایسے سرحدی مسائل مشرق وسطیٰ، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان طے پا جائیں جس کے نتیجے میں اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان معمول کے تعلقات قائم ہوں گے۔
362