اردووورلڈکینیڈا( ویب نیوز)مونٹریال پولیس (SPVM) نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے ہیمپسٹیڈ ٹاؤن ہال کے سامنے لہرائے جانے والے اسرائیلی پرچم کو آگ لگا دی۔ یہ واقعہ پیر کی صبح پیش آیا جب فائر بریگیڈ اور پولیس کو کوئین میری روڈ پر موجود عمارت کے سامنے لگے پرچم میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ خوش قسمتی سے آگ عمارت تک نہ پھیلی اور نہ ہی کسی جانی نقصان کی اطلاع ملی۔
پولیس کے مطابق 39 سالہ فریڈرک بیرون کارمل کو منگل کے روز Villeray–Saint-Michel–Parc-Extension کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم کے گھر کی تلاشی کے دوران پولیس نے "اہم شواہد” بھی قبضے میں لے لیے۔
بیرون کارمل پر چار الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں شامل ہیں:
تعصب یا نفرت کی بنیاد پر کسی املاک کو نقصان پہنچانے کا جرم
عوامی مقام پر کسی مخصوص گروہ کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش
آگ یا دھماکہ خیز مواد کے ذریعے جائیداد کو نقصان پہنچانا
آتش گیر یا دھماکہ خیز مواد رکھنے اور اسے استعمال کرنے کا منصوبہ
ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا، تاہم اس پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں، جن میں شامل ہیں:
رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو
ہیمپسٹیڈ ٹاؤن ہال سے 500 میٹر کے دائرے میں داخل نہ ہونا
سوشل میڈیا پر مقدمے یا الزامات کا ذکر نہ کرنا
کسی بھی طرح سوشل میڈیا اکاؤنٹ استعمال نہ کرنا
پولیس کے مطابق اسی شخص نے تین روز قبل یعنی 22 اگست کو بھی اسی پرچم کو نذرِ آتش کرنے کی کوشش کی تھی۔
پولیس کی نفرت انگیز جرائم اور واقعات کی یونٹ نے اس کیس میں تفتیش میں مدد فراہم کی۔ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد سے رواں برس 31 جولائی تک یہودی کمیونٹی کے خلاف 284 نفرت پر مبنی جرائم و واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ عرب-مسلم کمیونٹی کے خلاف 86 واقعات درج کیے گئے۔
ہیمپسٹیڈ کے میئر جیریمی لیوی نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور سوشل میڈیا پر کہا: “آج ہم پہلے سے بھی بڑا پرچم لہرائیں گے — یہ ہماری مزاحمت، طاقت اور ناقابلِ شکست اتحاد کی علامت ہے۔ ہم کبھی جھکیں گے نہیں، ہم کبھی ٹوٹیں گے نہیں۔فریڈرک بیرون کارمل دوبارہ عدالت میں 24 اکتوبر کو پیش ہوگا۔