اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے ایک پناہ گزین اسکول پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں فضائی حملوں میں بچوں سمیت 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں امدادی اہلکاروں نے کہا ہے کہ پیر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 52 افراد شہید ہوئے جن میں 33 فلسطینی بھی شامل ہیں جو ایک اسکول میں پناہ لے رہے تھے۔غزہ سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق سکول میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے تھے جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ جگہ مبینہ طور پر دہشت گرد استعمال کر رہے تھے۔دوسری جانب قطر میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے مسودے پر اتفاق کیا۔عرب میڈیا کے مطابق مجوزہ معاہدے میں 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 60 دن کی جنگ بندی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں
غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ، مزید 66 فلسطینی شہید
اس معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی دو مرحلوں میں رہائی بھی شامل ہے۔معاہدے کے تحت جنگ بندی کے پہلے دن پانچ اور جنگ بندی کے 60ویں دن پانچ یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ امریکی صدر ٹرمپ جنگ بندی معاہدے اور غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کی ضمانت دیں گے۔دوسری جانب ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کی نئی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کی تھی۔7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں 54،000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 100،000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔