اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا، مصر اور قطر کی ثالثی میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے ممکنہ معاہدے کو نیتن یاہو نے غزہ کے یرغمالیوں سے متعلق ممکنہ ڈیل کو تباہ کر دیا ۔اسرائیلی اخبار ‘یدیوت احرونوت کی رپورٹ کے مطابق 11 جولائی کو ہونے والے مذاکرات کے دوران فریقین نے مغویوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر کے مطابق معاہدے میں اسرائیلی شرائط کے حوالے سے خبریں پہلے بھی سامنے آئی تھیں تاہم اب ان شرائط سے متعلق مکمل دستاویز اسرائیلی اخبار کی توجہ میں لائی گئی ہے۔اسرائیلی اخبار کے مطابق بات چیت کے آخری لمحات میں نیتن یاہو نے ایک شرط رکھی کہ اسرائیل غزہ اور مصر کی سرحد کا کنٹرول برقرار رکھے، جس پر وہ تب سے اصرار کر رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق چھ اسرائیلی یرغمالیوں میں سے تین جن کی ممکنہ ڈیل میں رہائی متوقع تھی بعد میں اسرائیلی فورسز نے مردہ پائے۔بی بی سی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم ہاؤس نے اسرائیلی صحافی کی جانب سے جاری کی گئی دستاویز کی تصدیق کی ہے تاہم شرائط کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے شرائط 27 مئی کی مجوزہ تجویز میں شامل تھیں۔کو تباہ کرنے کے حوالے سے دعویٰ سامنے آیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر کے مطابق معاہدے میں اسرائیلی شرائط کے حوالے سے خبریں پہلے بھی سامنے آئی تھیں تاہم اب ان شرائط سے متعلق مکمل دستاویز اسرائیلی اخبار کی توجہ میں لائی گئی ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق بات چیت کے آخری لمحات میں نیتن یاہو نے ایک شرط رکھی کہ اسرائیل غزہ اور مصر کی سرحد کا کنٹرول برقرار رکھے، جس پر وہ تب سے اصرار کر رہے ہیں۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق چھ اسرائیلی یرغمالیوں میں سے تین جن کی ممکنہ ڈیل میں رہائی متوقع تھی بعد میں اسرائیلی فورسز نے مردہ پائے۔