اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)وزیر اعظم مارک کارنی نے بدھ کو مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے دو کینیڈینوں سمیت ایک سفارتی وفد کے قریب اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کو "مکمل طور پر ناقابل قبول” قرار دیا ہے۔
وفاقی حکومت نے بدھ کو اس بات کی تصدیق کی کہ کینیڈا کے ایک وفد کے چار ارکان جنین شہر کے دورے کا حصہ تھے جب اسرائیلی دفاعی افواج کے ارکان نے ان کے قریب فائرنگ کی۔ وزیر خارجہ انیتا آنند کے دفتر نے کہا کہ چار میں سے دو کینیڈین اور دو مقامی عملہ تھے۔
کارنی نے اوٹاوا میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ "ہم مکمل تحقیقات کی توقع کرتے ہیں اور ہم اس واقعے کی فوری وضاحت کی توقع کرتے ہیں۔” یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، یہ اس علاقے میں ہونے والی بہت سی چیزوں میں سے ایک ہے جو مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
انیتا آنند نے پہلے کہا تھا کہ وہ اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے کینیڈا کے سنگین تحفظات سے آگاہ کریں گی۔
آنند نے رام اللہ میں کینیڈین ہیڈ آف مشن کے ساتھ بات کرنے کے بعد لکھا، "یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہماری ٹیم محفوظ ہے۔” میں نے اپنے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ کینیڈا کے سنگین تحفظات سے آگاہ کرنے کے لیے اسرائیلی سفیر کو طلب کریں۔ ہم مکمل تحقیقات اور احتساب کی توقع کرتے ہیں۔
اس واقعے کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ وفد کے ارکان کو سکیورٹی اہلکار لے جا رہے ہیں اور ان کے پیچھے گولیوں کی آواز سنی جا سکتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس تکلیف پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اس ہفتے کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے رہنماؤں نے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے غزہ میں اپنی نئی فوجی کارروائی بند نہ کی اور امداد پر عائد پابندی ختم نہ کی تو تینوں ممالک سخت کارروائی کریں گے