اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)اسرائیل کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی اور سدرن کمانڈ کے سربراہ میجر جنرل یارون فنکل مین نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی ناکامی کے بعد اپنے استعفے کا اعلان کیا ہے اور آرمی چیف مارچ میں اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔
سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی کی طرف سے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کو لکھا گیا خط جاری کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ نے خط میں لکھا ہے کہ 7 اکتوبر کو فوج کی ذمہ داری کے نتیجے میں اور ایسے وقت میں جب اسرائیلی فوج نے اپنی دفاعی صلاحیت میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں، میں 6 مارچ 2025 کو اپنی مدت پوری کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ 7 اکتوبر کی صبح میری کمان میں اسرائیلی مسلح افواج اسرائیلی شہریوں کی حفاظت میں ناکام رہیں۔. اسرائیل کی ریاست کو جانی نقصان کی بہت بھاری اور تکلیف دہ قیمت ادا کرنی پڑی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے آرمی چیف ہرزی حلوی سے بات کی اور اسرائیل کی دفاعی افواج کی طویل خدمات اور قیادت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فوج کے سربراہ کو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی پر فوج کی اندرونی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 30 جنوری کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ کا استعفیٰ 7 اکتوبر کے حملے کے ذمہ دار اعلیٰ دفاعی اہلکار کی رخصتی کا اشارہ دیتا ہے، حالانکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ناکامی کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ جنگ کے بعد اس ناکامی کا احتساب ہوگا۔.
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے سربراہ کا استعفیٰ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے چند روز بعد آیا ہے اور معاہدے کے تحت 4 فروری سے مکمل جنگ بندی شروع ہو جائے گی۔.