اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے بحری جہازوں نے پیر کی رات البیضاء اور لطاکیہ کی بندرگاہوں کو نشانہ بنایا جہاں شامی بحریہ کے 15 جہاز لنگر انداز تھے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کے مختلف علاقوں میں متعدد فوجی اور عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر 350 سے زیادہ فضائی حملے کیے، جب کہ زمینی افواج کو شام اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے درمیان غیر فوجی بفر زون میں منتقل کر دیا گیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے شامی بحری بیڑے کی تباہی کو ایک "بڑی کامیابی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کا مقصد شام میں ان اسٹریٹجک صلاحیتوں کو تباہ کرنا ہے جو اسرائیل کی ریاست کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
دوسری جانب سعودی عرب سمیت بعض عرب ممالک نے گولان کی پہاڑیوں میں بفر زون پر اسرائیل کے قبضے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔. مصر، قطر اور سعودی عرب کے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یہ اقدام شام کی خودمختاری، بین الاقوامی قانون اور 1974 کے ‘منقطع معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔قطری دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ اسرائیل موجودہ صورتحال کا غیر منصفانہ فائدہ اٹھا رہا ہے۔