اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مصر سے غزہ کے لیے امداد لانے والے کئی قافلے رفح بارڈر پر پھنس گئے اور سیکڑوں ٹرک کئی دنوں سے غزہ میں داخل ہونے کے لیے اسرائیلی اجازت کے انتظار میں کھڑے رہے۔
تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں مصر اور ترکی کی امداد سے لدے ٹرکوں اور ایمبولینسوں کی لمبی قطاریں آریش شہر میں فرح کراسنگ پر سرحد کے کھلنے کا انتظار کر رہی ہیں۔غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے سرحد بند ہے اور کراسنگ کے فلسطینی اطراف کو بھی فضائی حملوں سے بھاری نقصان پہنچا ہے۔
اس سے نہ صرف لوگوں کا غزہ میں داخل ہونا یا نکلنا بہت مشکل ہو گیا ہے بلکہ سرحد پر امداد بھی بند کر دی گئی ہے۔ امدادی اہلکار اسرائیل سے سرحد کو کھولنے اور قافلوں کو گزرنے کی اجازت دینے پر زور دیتے رہے ہیں لیکن اس پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔
برطانیہ اور امریکہ سمیت کئی ممالک نے غزہ میں پھنسے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ رفح کراسنگ کے قریب چلے جائیں تاکہ سرحد کھلتے ہی وہ وہاں سے نکل سکیں۔ کیونکہ یہ سرحد بہت محدود وقت کے لیے ہی کھولی جا سکتی ہے۔امریکی حکام نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں پھنسے سینکڑوں فلسطینی نژاد امریکیوں کو رفح کے راستے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اب تک وہ اس کوشش میں کامیاب نہیں ہو سکے۔