غزہ کی پٹی میں رہنے والے ایسے افراد جن کے کینیڈین رشتہ دار ہیں انہیں وفاقی حکومت کی طرف سے عارضی ویزا جاری کیا جائے گا۔ لیکن حکومت اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتی کہ وہ وہاں سے فرار ہو جائیں گے۔
نئے عارضی امیگریشن پروگرام کا اعلان جمعرات کو امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے کیا۔ ایک پریس کانفرنس میں ملر نے کہا کہ ہم ویزوں کے حوالے سے ان کی مدد کر سکتے ہیں لیکن ان کے لیے محفوظ راستے کی ضمانت نہیں دے سکتے۔ قابل ذکر ہے کہ رفح سرحد مکمل طور پر اسرائیل اور مصر کے کنٹرول میں ہے اور قطر جنگ بندی کے لیے ثالثی کر رہا ہے۔ اس لیے کینیڈا یہ نہیں کہہ سکتا کہ متعلقہ دن وہاں سے کون سرحد پار کر سکے گا۔ کینیڈا نے غیر ملکی حکام کے ناموں کی فہرست جاری کی ہے جن پر غور کیا جا سکتا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں، عالمی امور کینیڈا کے ترجمان گرانٹلی فرینکلن نے کہا تھا کہ 15 دسمبر تک 170 کینیڈین پھنسے ہوئے ہیں اور نکالنے کے لیے مدد مانگ رہے ہیں۔ملر نے کہا کہ غزہ کی صورتحال غیر پائیدار ہے اور ان کا کہنا تھا کہ یہ عارضی ہے۔ویزا پروگرام جنوری تک جاری رہے گا۔