اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پاک انڈیا فضائی جنگ ،نے دنیا کے ماہرین کو ہلا کر رکھ دیا
پاکستان اور بھارت کی فضائی جنگ میں چینی ساختہ پاکستانی J-10 لڑاکا طیارے اور فرانسیسی ساختہ ہندوستانی رافیل طیارے آمنے سامنے تھے جنہیں بین الاقوامی ماہرین مستقبل کی جنگی حکمت عملیوں اور فضائی ٹیکنالوجی کی جانچ کے لیے انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔پاک فوج کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے شدید دفاعی کارروائی میں تین رافیل جیٹ طیاروں سمیت پانچ بھارتی طیاروں کو مار گرایا۔. امریکی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی پائلٹوں نے دو بھارتی طیارے مار گرائے۔. اس جھڑپ میں 125 سے زائد طیارے شامل تھے جب کہ 160 کلومیٹر کے فاصلے سے میزائلوں کا تبادلہ کیا گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جنگ صرف ایک واقعہ نہیں تھا بلکہ دنیا کی فوجوں کے لیے ایک عملی مظاہرہ تھا، جس سے وہ جدید فضائی ہتھیاروں، پائلٹ کی مہارتوں اور حکمت عملیوں کا تجزیہ کر سکیں گے۔امریکہ، چین اور یورپی ممالک اپنی فضائی افواج کو مستقبل کی جنگوں کے لیے تیار کرنے کے لیے اس تصادم کی مکمل رپورٹس کا تفصیل سے مطالعہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں
بھارت کا چھ مقامات سےرات کی تاریکی میں بزدلانہ حملہ،پاک فوج کا جوابی وار پانچ جنگی جہاز مار گرائے ،بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ
J-10 لڑاکا طیارہ
J-10 لڑاکا طیارہ، جسے Chinese FC-10 بھی کہا جاتا ہے، ایک جدید جنگی طیارہ ہے جو چین کے شورہ بیس سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کی خصوصیات درج ذیل ہیں:
کثیر مقصدی جنگی طیارہ، جو فضائی لڑائی اور حملوں کے لیے موزوں ہے۔ایروڈائنامک ڈیزائن، جس میں کمرشل اور جنگی خصوصیات شامل ہیں۔ایک قسم کا ڈبل انجن، جس سے طاقت اور قابلیت میں اضافہ ہوتا ہے۔فضائی برتری کے لیے تیار، اور فضائی حملوں کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔جدید ہتھیاروں سے لیس، جن میں میزائل، بم، اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔اڑان میں بہتر کارکردگی کے لیے جدید ایویونکس اور سینسرز سے لیس ہے۔
دو ٹربوفین انجنز، جو اسے بلند رفتار اور بہتر کارکردگی فراہم کرتے ہیں۔رفتار کی حد مئیر 2.2 سے 2.5 کے قریب ہے، جو اسے تیز رفتار جنگی طیارہ بناتی ہے۔ متعدد ہتھیاروں کی فہرست، بشمول air-to-air اور air-to-ground میزائل۔جدید ریڈار اور سینسر سسٹمز، جو لڑائی کے دوران بہتر ہدف کی شناخت میں مدد دیتے ہیں۔ہٹ اور رن وے سے لانچ کرنے والے ہتھیار، اور اندرونی ہولڈرز بھی شامل ہیں۔
یک پائلٹ کے لیے ڈزائن کیا گیا ہے، اور جدید کنٹرول سسٹمز سے لیس ہے۔ہائی ٹیک فلائٹ کنٹرول سسٹمز، جو اس کی فلیکسیبیلیٹی اور کارکردگی میں اضافہ کرتے ہیں۔وقت کے ساتھ ساتھ مختلف ورژنز اور اپ گریڈز پیش کیے گئے ہیں، جن میں جدید ہتھیاروں اور نظاموں کا اضافہ کیا گیا ہے۔یہ طیارہ چین کے فضائی دفاع اور حملوں کے لیے ایک اہم جز ہے، اور اس کی خصوصیات اسے علاقائی اور عالمی سطح پر ایک موثر جنگی طیارہ بناتی ہیں
رافیل طیارہ
رافیل ایک جدید فرنٹ لائن لڑاکا طیارہ ہے جسے فرانس کی ڈیفنس کمپنی رافیل ڈیفنس کیبن اور داسو انڈسٹریز نے تیار کیا ہے، رافیل طیارے کی رفتا ر مکسیمم 1.8 مچ (تقریباً 2220 کلومیٹر فی گھنٹہ ) اور رینج،رینج: تقریباً 3700 کلومیٹر (بغیر ایندھن کی فراہمی کے) اس کے علاوہ یہ تقریباً 9.5 ٹن جنگی وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے ،رافیل جنگی طیارہ کی قیمت مختلف معاہدوں اور ورژنز کے مطابق مختلف ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
ایل او سی پر سفید پرچم ،بھارتی فوج نے پاکستان کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے
عام طور پر، رافیل کا ایک یونٹ تقریباً 88 ملین یورو کے قریب ہوتا ہے۔ اگر ہم اس کو پاکستانی روپے میں تبدیل کریں، تو موجودہ تبادلے کی شرح کے مطابق (تقریباً 1 یورو = 300 پاکستانی روپے)، تو رافیل کی قیمت تقریباً 26.4 ارب پاکستانی روپے کے قریب ہو سکتی ہے۔ تاہم، یہ قیمت مختلف معاہدوں اور اضافی اشیاء کے حساب سے تبدیل بھی ہو سکتی ہے۔مختلف قسم کے میزائل، بم، اور دیگر ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، جن میں air-to-air اور air-to-ground میزائل شامل ہیں۔جدید سنسر اور انٹیگریٹڈ سسٹمز: رافیل میں جدید آڈیو، ویڈیو اور سینسنگ سسٹمز شامل ہیں جو جنگ کے میدان میں بہتر کارکردگی فراہم کرتے ہیں۔