اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)جسپر نیشنل پارک میں لگی آگ گزشتہ روز قابو سے باہر ہو گئی اور اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے حکام نے کہا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔
البرٹا کے پبلک سیفٹی کے وزیر مائیک ایلس نے ایک آن لائن نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ "جنگل کی آگ تیزی سے پھیل رہی ہے اور اب بھی بہت فعال ہے۔” جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کئی محاذوں پر کام جاری ہے۔ زمینی اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے آگ پر قابو پانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، ایئر ٹینکرز اسٹینڈ بائی پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے ایک اور منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے جس کے تحت آنے والے چند دنوں میں لوگوں کو کیمپرز اور ٹریلر حاصل کرنے میں مدد کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہر کسی کو جیسپر پارک سے باہر نکلنے کا حکم دیا گیا تھا جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا تھا۔
البرٹا کے جنگلات کے وزیر ٹوڈ لووین نے کہا کہ آگ بجھانے کی کوششیں آنے والے دنوں میں مزید مشکل ہو سکتی ہیں کیونکہ موسم کی پیشن گوئی گرم، خشک اور ہوا کے حالات کی پیش گوئی کرتی ہے۔
جیسپر ٹاؤن سائٹ کا ایک تہائی حصہ جنگل کی آگ کی لپیٹ میں آگیا ہے۔ معلومات دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ تقریباً 750 افسران آگ بجھانے کے لیے موجود ہیں تاکہ آگ دوبارہ راکی ماؤنٹین کمیونٹی میں داخل نہ ہو۔ 22 جولائی کی رات، جاسپر اور اس کے آس پاس کے 5,000 رہائشیوں اور تقریباً 20,000 سیاحوں کو انخلاء کے نوٹس جاری کیے گئے تھے اور دو دن بعد، تیز ہواؤں کی وجہ سے 358 مکانات جنگل کی آگ سے تباہ ہو گئے تھے۔
29