وائٹ ہاؤس میں جاری ایک تقریب میں امریکی صدر نے کہا کہ وہ حماس کے خاتمے تک اسرائیل کی فوجی امداد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ عالمی رائے عامہ راتوں رات تبدیل ہو سکتی ہے۔اس دوران امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ اپنے مضبوط تعلقات کا عندیہ بھی دیا۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی قیادت کو زندہ چھوڑنے والی جنگ بندی ‘ناقابل قبول ہوگی اور غزہ جنگ کا واحد حل فوجی حل ہے۔انہوں نے کہا، "ہم سمجھتے ہیں کہ حماس کی قیادت کو ختم کرنے کے لیے صرف فوجی حل ہو سکتا ہے، جس نے 7 اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان وسیع تر تنازع کو فوجی ذرائع سے حل نہیں کیا جا سکتا”۔
غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں کل 18,200 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 49 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرہ
ادھر وائٹ ہاؤس اور امریکی سینیٹ کی عمارت میں یہودی مظاہرین نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے مظاہرہ کیا جس کے دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔اس کے علاوہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے لیے مصر اور قطر سے رابطہ کیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے چند روز بعد اس دعوے کو دہرایا کہ حماس شمالی غزہ میں ٹوٹ پھوٹ کے قریب ہے۔
241