اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی زیر صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عدلیہ میں خالی اسامیوں پر کرنے سمیت دیگر اہم امور پر زور دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی تربیت پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں میں بروقت چالان جمع کیے جائیں تاکہ مقدمات جلد نمٹائے جا سکیں۔ اجلاس میں شرعی عدالت کے چیف جسٹس سمیت چاروں صوبائی ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی آئی جیز، صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز نے بھی شرکت کی۔
ملاقات میں چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ جلد انصاف کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے جب کہ من گھڑت اور جھوٹی قانونی چارہ جوئی کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ عدالتوں پر بڑھتے ہوئے مقدمات کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے انصاف کا متبادل ثالثی نظام بہت ضروری ہے۔
چیف جسٹس نے عدالتوں اور جوڈیشل افسران پر زور دیا کہ وہ انصاف کی فراہمی کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کو تربیتی پروگراموں سے استفادہ کرنا چاہیے۔