دو ہفتے تک جاری رہنے والی اس مشترکہ مشق میں پاکستان، قازقستان، قطر، ترکی اور ازبکستان کے خصوصی دستے حصہ لے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بروتھا گیریژن کا دورہ کیا۔
اس موقع پر آرمی چیف کو جنرل آفیسر کمانڈنگ سپیشل سروسز گروپ نے مشق کے حوالے سے بریفنگ دی۔
مشق کا مقصد دوست ممالک کے درمیان تاریخی فوجی تعلقات کو مزید فروغ دینا اور جارحیت کا مقابلہ کرنے میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔
آرمی چیف نے جونیئر لیڈرشپ اکیڈمی (شنکیاری) کا بھی دورہ کیا۔
بعد ازاں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ "جونیئر آفیسر پاک فوج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور روایتی اور غیر روایتی جنگ میں کامیابی سے کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور قائدانہ معیار دنیا کی کسی بھی جدید فوج کے مقابلے میں بہترین ہے۔
شنکیاری اور بروتھا پہنچنے پر انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔
241