اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پاکستان کے 29ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
حلف برداری کی تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں ہوئی جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نومنتخب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے حلف لیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی حلف برداری کی تقریب میں نگرا ن وزیراعظم انوارالحق کاکڑ، چاروں صوبائی گورنرز، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزراء اور وکلا نے شرکت کی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زندگی پر ایک نظر
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پبلک پارکس کے استعمال، ماحولیات، خواتین کے وراثتی حقوق، فیض آباد دھرنا کیس سے متعلق اہم فیصلے دیئے۔
انہوں نے عدلیہ سمیت کسی بھی ادارے کے لیے معزز کا لفظ استعمال نہ کرنے کا بھی مشاہدہ کیا اور 21ویں آئینی ترمیم کیس میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو غیر آئینی قرار دیا۔
پی ٹی آئی حکومت میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا تھا جسے اکثریت کی بنیاد پر کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے فیصلوں میں ہمیشہ ملک میں قانون اور آئین کی حکمرانی پر زور دیا۔
چیف جسٹس کی حیثیت سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سامنے سپریم کورٹ کے ججز کے درمیان اختلافات ختم کرنے، بینچوں کی تشکیل اور موجودہ سیاسی صورتحال میں عدلیہ کے وقار کو بحال کرنے کے بڑے چیلنجز ہوں گے۔
واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر 2024 کو چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔