اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے روز کہا کہ کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے پاس معلومات ہیں کہ کئی کنزرویٹو سیاست دان ملوث ہیں یا انہیں غیر ملکی مداخلت کا خطرہ ہے۔ ساتھ ہی ٹروڈو نے قومی سلامتی کی تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ اس فہرست میں کنزرویٹو پارٹی اور دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹ کے موجودہ اور سابق ارکان کے نام شامل ہیں، تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی اور معلومات شیئر نہیں کیں۔
جسٹن ٹروڈو کا یہ بیان غیر ملکی مداخلت کمیشن میں ٹروڈو کی گواہی کے بعد سامنے آیا ہے۔ ٹروڈو نے کنزرویٹو رہنما پیئر پولیف کو اہم انٹیلی جنس نہ لینے پر تنقید کا نشانہ بنایا، جس سے ان کی اپنی پارٹی کو خطرہ تھا۔ ٹروڈو نے کہا، ’’بطور وزیراعظم، میں پارلیمنٹ کے کئی ارکان کے نام جانتا ہوں جو غیر ملکی مداخلت سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ میں نے سیسس (چیش) سے کہا کہ وہ کنزرویٹو پارٹی کے رہنما کو اس بارے میں مطلع کریں۔ لیکن پیر پولیف اس بریفنگ سے انکار کر رہے ہیں۔ پیئر پولیف نے ٹروڈو کے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعاون کرنے والے سیاستدانوں کے نام منظر عام پر لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے چیف آف سٹاف نے خفیہ بریفنگ حاصل کی ہے، لیکن کسی بھی وقت انہیں یا ان کی ٹیم کو کنزرویٹو ممبران پارلیمنٹ کے بارے میں بریفنگ نہیں دی گئی۔
ٹروڈو کے الزامات نے کنزرویٹو پارٹی میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بریفنگ لینے سے انکار کرکے پارٹی لیڈر پولیف نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی اور اپنی پارٹی کو غیر ملکی قوتوں سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات نہیں اٹھائے۔ کمیشن کی کارروائی کے دوران، ٹروڈو نے کہا کہ انہیں ایک اپوزیشن پارٹی سے منسلک غیر ملکی مداخلت کے بارے میں سنجیدہ معلومات ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی معلومات کو سیاسی طور پر استعمال کرنا غلط ہے، اور وہ کمیشن سے مدد لینے کے لیے تیار ہیں کہ اسے کیسے ہینڈل کیا جائے۔
اس کے علاوہ کمیشن نے یہ بھی سنا ہے کہ پارلیمنٹ کے کئی ارکان جان بوجھ کر غیر ملکی مداخلت میں ملوث رہے ہیں۔ کمیشن میں اب تک صرف آزاد رکن پارلیمنٹ ہان ڈونگ کو نامزد کیا گیا ہے، جو پہلے لبرل تھے۔
146