26
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) شہر قائد میں افسوسناک حادثہ، لیاری کے علاقے بغدادی میں واقع النوید ہوٹل کے قریب ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت اچانک زمین بوس ہو گئی۔ حادثے کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کر دی گئیں۔
اطلاعات کے مطابق عمارت میں چھ خاندان مقیم تھے۔ عمارت مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے اور اب تک ملبے سے 3 افراد کی لاشیں اور 5 زخمیوں کو نکالا جا چکا ہے جن میں سے 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ سول ہسپتال کراچی کے ٹراما سینٹر میں لائی گئی ایک 40 سالہ خاتون کے جسم پر متعدد فریکچر اور شدید زخم پائے گئے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، رینجرز اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ ڈپٹی کمشنر جنوبی، جاوید نبی کھوسو بھی موقع پر موجود ہیں اور امدادی کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ تنگ گلیوں اور سڑکوں کی بندش کے باعث بھاری مشینری کی آمد میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے، جس سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
تاہم، مقامی افراد بھی امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں تاکہ ملبے تلے دبے افراد کو جلد از جلد نکالا جا سکے۔ متاثرہ عمارت کے ساتھ واقع دو منزلہ عمارت کو خالی کرا لیا گیا ہے جبکہ دیگر ملحقہ عمارتوں کو بھی **خطرے کے پیش نظر نگرانی میں رکھا جا رہا ہے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو **فوری، مربوط اور مؤثر کارروائیاں کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا فوری نوٹس لیا ہے اور اسے انتہائی افسوسناک اور بدقسمت سانحہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور امدادی ٹیموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملبے میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔ وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی کی بھی تاکید کی۔
ہسپتال ذرائع:
سول ہسپتال کراچی کی انتظامیہ کے مطابق اب تک 6 زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے اور ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
لیاری میں پیش آنے والا یہ افسوسناک واقعہ ایک بار پھر شہر میں عمارتوں کی خستہ حالی اور بغیر منظوری تعمیرات کے سنگین نتائج کی یاد دلاتا ہے۔ حکومتِ سندھ اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ اس حادثے کی مکمل تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ مستقبل میں ایسے المناک سانحات سے بچا جا سکے۔متاثرین کے لیے امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ جائے وقوعہ پر غیر ضروری ہجوم سے گریز کریں تاکہ ریسکیو آپریشن میں خلل نہ آئے۔