اردو ورلڈ کینیڈ ا ( ویب نیوز )کشمیر اور پاکستان، دو صورتیں، ایک جان ہیں، قوم آج یوم یکجہتی کشمیر منائے گی تاکہ کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں جنہوں نے کئی دہائیوں سے بھارتی مظالم کا سامنا نہیں کیا۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ملک بھر میں تقریبات اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا جس میں قابض افواج کے ظلم و بربریت کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔
مقررین عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کرائیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہر سال 5 فروری کو پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں، کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کی حمایت کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔
مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود قدیم ترین حل طلب مسائل میں سے ایک ہے۔ گزشتہ 75 سالوں میں بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جاری رکھا ہوا ہے۔
جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے، بھارت نے کرفیو، بلیک آؤٹ، من مانی نظر بندی، قید اور بنیادی حقوق نافذ کر رکھے ہیں، بھارت نے کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں کو ڈھٹائی سے نشانہ بنایا ہے، کشمیری سیاسی قیادت کو غیر قانونی طور پر نظر بند کر دیا گیا ہے، جبر کے ذریعے میڈیا کو خاموش کر دیا گیا ہے، علماء کو گرفتار کیا گیا ہے
بھارت نے کشمیر میں آبادیاتی تبدیلی لانے کی مہم تیز کر دی ہے، ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین، جنیوا کنونشن، ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان، اقوام متحدہ اور کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا احترام کرے
، میں کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ سفارتی اور سیاسی حمایت آزادی تک جاری رہے گی۔ میں بہنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ ان کے ساتھ ہیں، آزادی تک کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔