اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج (جمعرات) کو یوم سیاہ منا رہے ہیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ دن ہر سال کشمیریوں کے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کے ساتھ حمایت اور یکجہتی کا اظہار کرنے اور اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو اس دیرینہ تنازعہ کے حل کے حوالے سے اپنے وعدوں کی یاد دلانے کے لیے منایا جاتا ہے۔
اس دن کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کی طرف سے مکمل بند اور سول کرفیو نافذ کرنے کے خلاف منایا جاتا ہے
27 اکتوبر 1947 کو بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ علاقے پر جارحیت اور نریندر مودی کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی مذمت کے لیے آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں احتجاجی مارچ، ریلیاں اور سیمینار منعقد کئے جاتے ہیں
کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کی کال دی گئی ہے۔
حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے ایک بیان میں کشمیریوں سے کہا کہ وہ دنیا کے سامنے یہ ثابت کریں کہ وہ جموں و کشمیر کو بھارت کی غلامی سے آزاد ہونے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔
اس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ IIOJK میں بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی ترک کرے اور نئی دہلی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے پر مجبور کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔