کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین دن 27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے کشمیریوں کی امنگوں کے خلاف غصے سے وادی پر قبضہ کر کے نسل کشی کا سلسلہ شروع کر دیا جو آج بھی جاری ہے۔اس ظلم کے باوجود نہ کشمیریوں کے حوصلے پست ہوئے ہیں اور نہ ہی وہ اپنے حق سے پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں۔
لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب دنیا بھر میں مقیم کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کو بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں ریاستی دہشت گردی کے 76 سال مکمل ہونے کے باوجود بھارت آج بھی جارحانہ اور غاصبانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے۔
بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کیا، صرف 90 کی دہائی سے اب تک 96 ہزار 246 کشمیری شہید ہوچکے ہیں، گزشتہ 33 برسوں کے دوران بھارت نے 168 ہزار 493 کشمیریوں کو حراست میں لیا
آزاد جموں و کشمیر کی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس منظور الحسن گیلانی نے کہا ہے کہ 7 دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھارت نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق سے انکار کیا ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی سرزمین کو مکمل فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے بھارت نے کشمیریوں کا جینا محال کر رکھا ہے۔