چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے اراضی تنازعہ کیس میں تاریخ دینے کی استدعا مسترد کر دی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں دائر مقدمات کو ملتوی نہ کرنے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں مقدمات کے التواء کا تصور اب سے ہی ختم سمجھا جائے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ میں بہت سے مقدمات زیر التوا ہیں، یہ تصور ذہن سے نکال دیں گے کہ مقدمات کی تاریخیں دی جائیں گی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کسی بھی صورت میں فریقین کو ایک تاریخ پر نوٹس جاری کیا جائے گا اور آئندہ سماعت پر دلائل پر فیصلہ کیا جائے گا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس کیس کے ذریعے سب کے لیے یہ پیغام ہے کہ مقدمات میں تاخیر نہیں ہوگی، دیگر عدالتوں میں ایسا ہوتا ہے کہ دستاویزات جمع کرانے کے لیے وقت دیا جائے، سپریم کورٹ آخری عدالت ہے جہاں تمام مقدمات کی سماعت ہوتی ہے ۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی کیس آئے تو تمام کاغذات مکمل کر لیں، دلائل بھی ایک زبان میں دیں، اپنی اردو یا انگریزی کو بہتر کریں۔
99