ایف آئی اے کی جانب سے قانونی مشیر رانا اعجاز خلیل پیش ہوئے اور جج سے خدیجہ شاہ کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ خدیجہ شاہ نے 9 مئی کو اشتعال انگیز ٹویٹس کیں اور وہ ٹویٹس اب بھی ری ٹویٹ ہو رہی ہیں۔
جس پر خدیجہ شاہ کے وکیل نے کہا کہ خدیجہ شاہ پانچ ماہ سے جیل میں ہیں۔ کیا خدیجہ شاہ جیل سے ٹویٹ کر رہی ہیں؟ خدیجہ شاہ کے سینئر وکیل ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست میں مصروف ہیں، عدالت کیس کو زیر التوا رکھے۔ عدالت نے خدیجہ شاہ کے وکیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کرتے ہوئے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بعد ازاں عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے ایف آئی اے کی خدیجہ شاہ کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے خدیجہ شاہ کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔