اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) افغانستان کی جانب سے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کے بعد طورخم بارڈر 9 روز بعد کھول دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق افغانستان سے دو گاڑیاں پاکستان میں داخل ہوگئیں، ٹریفک بھی شروع ہوگئی، طورخم بارڈر کے دونوں جانب گیٹ کھلنے سے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
واضح رہے کہ افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی وزیر امور خارجہ سے ملاقات میں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے سرحد کھولنے کی درخواست کی تھی جس پر پاکستان نے سرحد کھولنے پر غور کیا۔ طورخم بارڈر 9 روز سے بند رہنے کے باعث تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پرمعطل رہیں
یہ بھی پڑھیں
طور خم بارڈر کی بندش پر افغان دفتر خارجہ کا بیان حیران کن ہے،ممتاز زہرا بلوچ
اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ صرف پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہے، بھارت اس میں شامل نہیں، افغان عبوری حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔؎
مزید پڑھیں
طور خم بارڈر کھولنے کے لئے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
ممتاز زہرہ بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین میں دہشت گردوں کی موجودگی ناقابل برداشت ہے، پاکستان نے ہمیشہ لینڈ لاک افغانستان کی مدد کی، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نیک نیتی سے عمل کیا، تاہم معاہدے کے غلط استعمال پر شدید تحفظات ہیں۔پاکستان کے شدید تحفظات پر افغانستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی گورنر کو یقین دلایا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔