اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پشاور – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا مکمل بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں کیا گیا۔پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو آج اسمبلی ہال میں شرکت کے بجائے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی ہدایت دی گئی۔ اجلاس میں اہم سیاسی امور اور اسمبلی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس کے بعد یہ مشترکہ فیصلہ سامنے آیا کہ پی ٹی آئی کے اراکین آج ہونے والے خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔
آج کا اجلاس، جو مخصوص نشستوں سے متعلق معاملات پر بلایا گیا تھا،بدو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ اپوزیشن کے ارکان وقت پر اسمبلی پہنچے جبکہ پی ٹی آئی کے ارکان کی نشستیں خالی رہیں۔ حکومتی بینچوں پر بھی خاصی خاموشی چھائی رہی اور ایوان کی کارروائی محدود انداز میں جاری رہی۔
باوثوق ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کی جانب سے اجلاس کے بائیکاٹ کی ممکنہ وجوہات درج ذیل ہو سکتی ہیں: مخصوص نشستوں کی تقسیم پر اختلاف، اسمبلی اجلاس کو غیر آئینی یا یک طرفہ قرار دینا،* پی ٹی آئی قیادت کی اسٹریٹجک سیاسی حکمتِ عملی، حالیہ عدالتی فیصلوں یا الیکشن کمیشن کی کارروائیوں پر احتجاج،پارٹی ترجمان کی جانب سے جلد باقاعدہ اعلامیہ جاری کیے جانے کی توقع ہے جس میں بائیکاٹ کی وجوہات کی وضاحت کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اس تمام فیصلے کے مرکزی رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ ان کی زیر قیادت ہونے والا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس خاصا اہمیت کا حامل رہا، جس میں موجودہ سیاسی منظرنامے کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔علی امین گنڈاپور نے اجلاس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی اپنے مؤقف پر قائم ہے اور کسی بھی غیر آئینی یا غیر منصفانہ عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔
اپوزیشن رہنماؤں نے پی ٹی آئی کے بائیکاٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پارلیمانی روایت کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کو اسمبلی میں آ کر اپنے مسائل اجاگر کرنے چاہئیں، نہ کہ اجلاسوں سے غیر حاضری کو بطور احتجاج استعمال کیا جائے۔
پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی جلد ہی اپنی آئندہ حکمت عملی کا اعلان کرے گی، جس میں اسمبلی کارروائی، مخصوص نشستوں کا مسئلہ اور دیگر آئینی امور شامل ہوں گے۔ امکان ہے کہ پارٹی قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے معاملے کو عدالت میں لے جا سکتی ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ ایک بڑی سیاسی پیش رفت ہے، جو آئندہ سیاسی منظرنامے پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ محض ایک علامتی احتجاج ہے یا کوئی وسیع تر سیاسی حکمت عملی کا آغاز۔