اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مشترکہ ترقی کے لیے علاقائی اور اقتصادی روابط ضروری ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ بننے کے لیے پرعزم ہے۔
بھارت کے شہر گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی اعزاز کی بات ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک وسطی ایشیائی ریاستوں کو تجارتی راہداریوں کے لیے بہترین موقع فراہم کرتا ہے، پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ بننے کے لیے پرعزم ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ معیشتوں کے درمیان رابطے کا فقدان علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں سرحد پار دہشت گردی سے متعلق بھارت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سفارتی پوائنٹ سکور کرنے کے لیے دہشت گردی کو ہتھیار بنانے میں نہ پھنسیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان اقتصادی تعاون اور عالمی امن و استحکام کی کنجی ہے، خطے کے عوام کی اجتماعی سلامتی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی شنگھائی تعاون تنظیم کے مقاصد کے خلاف ہے ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام ممالک دیرینہ، تاریخی، ثقافتی، تہذیبی اور جغرافیائی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، پاکستان شنگھائی کی اصل روح میں مشترکہ ترقی پر پختہ یقین رکھتا ہے، مشترکہ ترقی کا اصول پاکستان کے علاقائی، اقتصادی وژن کے عین مطابق ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سمرقند اعلامیہ میں خطے میں موثر راہداریوں اور قابل اعتماد سپلائی چینز پر زور دیا گیا، مشترکہ اقتصادی وژن کو آگے بڑھانے کے لیے اجتماعی مواصلات میں سرمایہ کاری ضروری ہے۔