اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے واضح کیا ہے کہ وسائل کی کمی صوبے میں امن قائم کرنے میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ انہوں نے یہ بات کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اہم اجلاس میں کہی، جس کی صدارت خود وزیراعلیٰ نے کی۔ اجلاس میں سی ٹی ڈی کی موجودہ کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور صوبے میں انسداد دہشت گردی کے اقدامات کو مزید مؤثر بنانے پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ فیلڈ آپریٹرز کی خدمات میں سائبر پیٹرولنگ، انٹیلیجنس، سرویلنس اور دیگر فیلڈ آپریشنز شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ ضلعی سطح پر سی ٹی ڈی کی توسیع کے لیے 4 ارب 30 کروڑ روپے کی لاگت سے منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اجلاس میں سی ٹی ڈی کے موجودہ 186 ڈیٹیکٹیوز کو 638 مستقل فیلڈ آپریٹرز میں تبدیل کرنے کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔
وزیراعلیٰ نے پشاور میں نئے سی ٹی ڈی ریجنل ہیڈکوارٹرز کے قیام کی بھی اصولی منظوری دی اور 21 اضلاع میں سی ٹی ڈی دفاتر کی تعمیر کے منجمد منصوبوں کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی طرح، سی ٹی ڈی کی گاڑیوں، اسلحہ اور جدید آلات کی فراہمی کے لیے 7 ارب 77 کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ سی ٹی ڈی اصلاحات، انفراسٹرکچر اور بھرتیوں پر عمل درآمد ٹائم لائنز کے مطابق یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام تعمیراتی منصوبوں میں سیفٹی پروٹوکولز کی مکمل پابندی ہوگی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت پوری سنجیدگی کے ساتھ امن و امان قائم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے اور وسائل کی کمی کو صوبے میں امن قائم کرنے میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی مضبوط اور جدید بنانے کی کوششیں امن و استحکام کی طرف اہم قدم ہیں، جس سے عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔