اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )دھرنے کی کال پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے کارکن سپریم کورٹ کے باہرپہنچ گئے، جب کہ پی ڈی ایم کی قیادت بھی دھرنے میں پہنچ گئی۔اتحادی جماعتوں کے رہنما بھی پی ڈی ایم کے دھرنے میں پہنچ رہے ہیں، جس میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور ن لیگ کی رہنما مریم نواز بھی دھرنے میں پہنچ گئی ہیں
پی ڈی ایم جماعتوں کے کارکن گیٹ پھلانگ کر ریڈ زون میں داخل ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے سپریم کورٹ کے باہر پہنچے جہاں ایف سی اور پولیس اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ ۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق حکومت اور جے یو آئی ف کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں جس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر واضح کردیا ہے کہ سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنے کا اسٹیج سپریم کورٹ سے تھوڑا پیچھے لگایا جائے گا۔ الیکشن کمیشن یا وزیراعظم ہائوس کے سامنے اسٹیج بنائے تو کوئی اعتراض نہیں
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی کال پر پنجاب کے مختلف شہروں سے جے یو آئی ف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے۔فیصل آباد، سرگودھا، جہانیاں، حافظ آباد، میانوالی، خانیوال، بہاولپور، راولپنڈی اور دیگر شہروں سے (ن) لیگ، پی پی اور جے یو آئی کے قافلے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔فیصل آباد سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے کارکنان فردا فردا اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگئے، میانوالی میں (ن) لیگ کا بڑا قافلہ روکھڑی ہاس سے اسلام آباد کے لیے دھرنے کے لیے روانہ ہوا۔فیض آباد میں دیگر قافلے بھی مرکزی قافلے کے ساتھ شامل ہو کر اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت میں تمام صورتحال معمول کے مطابق جاری ہے، انتظامیہ کی جانب سے ڈی چوک کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جب کہ سپریم کورٹ کے باہر ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔انتظامیہ نے سرینا چوک سے پارلیمنٹ جانے والی سڑک کو بند کر دیا ہے اور سرینا چوک سے شاہراہ دستور تک ٹریفک بھی بند ہے۔سپریم کورٹ کے سامنے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( کی ریلی کے باعث سیکیورٹی خدشات سامنے آگئے۔ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ کو بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر لوگوں کے بڑے اجتماع کے باعث سیکیورٹی خدشات ہوں گے، ریڈ زون میں اہم سرکاری عمارتیں اور سفارت خانے ہیں، احتجاج کے باعث شرپسند داخل ہوئے ہیں۔ جلسے کی آڑ میں ریڈ زون۔ داخل کر سکتے ہیں۔