اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پارلیمانی بجٹ آفیسر (PBO) کی تازہ رپورٹ کے مطابق، لبرل حکومت کی جانب سے اعلان کردہ انکم ٹیکس میں مجوزہ کمی سے اگلے سال اوسط کینیڈین خاندان کو تقریباً $280 کی سالانہ بچت ہوگی۔
تاہم، یہ بچت آمدنی، خاندانی حیثیت اور دیگر عوامل کی بنیاد پر مختلف ہو سکتی ہے۔ لبرل حکومت نے اپنی انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ ٹیکس قابل آمدنی کے پہلے $57,375 پر لاگو ٹیکس کی شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 2024 میں 14.5 فیصد اور 2025 میں 14 فیصد کرے گی۔ یہ پالیسی یکمجولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگی، اس لیے 2025 کی ٹیکس بچت جزوی ہوگی، اور مکمل فائدہ 2026 میں ظاہر ہوگا۔
مختلف آمدنی والے طبقات کے لیےپارلیمانی بجٹ آفیسر ایویس گیرو (Yves Giroux) کے مطابق:اوسط ٹیکس دہندہ کو 2025 میں انفرادی سطح پر تقریباً $90 کی بچت ہوگی، جبکہ 2026 میں یہ بچت بڑھ کر $190 ہو جائے گی۔دوہری آمدنی والے جوڑے جن کے ایک بچہ ہے اور وہ دوسرے انکم بریکٹ میں آتے ہیں، انہیں سب سے زیادہ فائدہ ہوگا، اور وہ اوسطاً $750 سالانہ کی بچت کریں گے۔اعلیٰ آمدنی والے سنگل افراد جن کے بچے نہیں ہیں، انہیں اوسطاً $350 کی بچت متوقع ہے۔پہلی انکم بریکٹ میں شامل بزرگ افراد کو صرف $50 سالانہ بچت ملے گی۔سنگل والدین کو اوسطاً $140 کی بچت ہو گی۔کم آمدنی والے افراد پر اثررپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ کم آمدنی والے افراد کو اس ٹیکس کٹوتی سے کم فائدہ ہوگا کیونکہ وہ پہلے ہی متعدد ٹیکس کریڈٹس سے مستفید ہو رہے ہوتے ہیں، جو ان کی ٹیکس قابل آمدنی کو کم کرتے ہیں۔
لبرل حکومت کی یہ پالیسی ان کے 2025 کے انتخابی وعدوں کا حصہ تھی، اور اسے ایک بڑی مالیاتی ریلیف کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ تاہم، قدامت پسند پارٹی نے اس تجویز پر تنقید کی ہے، یہ مؤقف اپناتے ہوئے کہ یہ ٹیکس کٹوتیاں "ناکافی” ہیں اور متوسط طبقے کے بوجھ کو مؤثر طریقے سے کم نہیں کرتیں۔خلاصہلبرل حکومت کی نئی ٹیکس پالیسی سے بلاشبہ کچھ طبقوں کو خاطر خواہ فائدہ ہوگا، خاص طور پر درمیانے درجے کی آمدنی والے خاندانوں کو۔ لیکن، بہت سے کم آمدنی والے شہری اور بزرگ افراد کو اس پالیسی سے محدود فائدہ ہوگا۔