ارد و ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے
اور خبردار کیا ہے کہ "غزہ میں زندگی ختم ہو رہی ہے، سانس لینے کے امکانات بھی معدوم ہو رہے ہیں”۔انتونیو گوتریش نے کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی ہولناک ہے۔ بچوں اور نوجوانوں کی حالت ایسی ہو گئی ہے کہ وہ بھوک اور غذائی قلت کے باعث اپنی زندگی کی بھیک مانگ رہے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر فوری طور پر مؤثر اور وسیع امدادی کارروائیاں شروع نہ کی گئیں تو غزہ میں ایک انسانی المیہ مکمل طور پر وقوع پذیر ہو جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ سمیت دیگر بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو غزہ میں بلا رکاوٹ امداد پہنچانے کی اجازت دے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانیت کے ناتے تمام فریقین کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ معصوم شہری، خاص طور پر بچے، خوراک، پانی، اور طبی امداد جیسی بنیادی ضروریات سے محروم نہ رہیں۔انتونیو گوتریش کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو غزہ کے باسیوں کی بقاء ایک سوالیہ نشان بن جائے گی، اور تاریخ یہ ظلم کبھی نہیں بھولے گی۔