اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا میں زیر تعلیم ہندوستانی طلباء سمیت تمام غیر ملکی طلباء کے لئے خوشخبری ہے۔
ورک پرمٹ کے بغیر کیمپس سے باہر 24 گھنٹے فی ہفتہ کام کر سکیں
پہلے یہ حد 20 گھنٹے تک تھی۔ یہ فیصلہ امیگریشن، سٹیزن شپ کینیڈا
آئی آر سی سی کے وزیر مارک ملر نے کہا کہ اس تبدیلی سے طلباء کو کینیڈا کے کام کا تجربہ حاصل کرنے کا موقع ملے گا اگر وہ اپنی تعلیم جاری رکھیں گے۔ یہ پروگرام طلباء کی اپنی پڑھائی سے متعلق مالی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
وزیر نے کہا کہ تبدیلی کی بنیادی ضرورت یہ ہے کہ کینیڈا میں مزدوروں کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا، "طلبہ کو کام کا زیادہ تجربہ ملے گا، جس کے ذریعے وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ اپنے مستقبل کی تیاری کر سکیں گے۔”
ہندستانی طلباء، جو تعداد کے اعتبار سے کینیڈا کے اعلیٰ غیر ملکی طلباء میں شمار ہوتے ہیں، اس تبدیلی سے بہت فائدہ اٹھائیں گے۔ اب وہ 24 گھنٹے کام کر کے اپنی کمائی میں اضافہ کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، وہ کینیڈا کے کمائی کے تجربے کے ساتھ اپنے مستقبل کے لیے ایک مضبوط بنیاد بنائیں گے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی اس معاملے میں اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ جھوٹے وعدے کرکے تارکین وطن طلباء کا استحصال کر رہے ہیں۔ اس میں نوکریوں، ڈپلوموں اور شہریت کے آسان راستے بتانے والے گھوٹالے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم امیگریشن پالیسی میں تبدیلیاں لا رہے ہیں تاکہ طلباء کو بہتر خدمات فراہم کرتے ہوئے انصاف اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔”
کینیڈا میں ہر سال ہزاروں غیر ملکی طلباء تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ یہ طلباء نہ صرف پڑھائی میں بلکہ کام اور مالی مدد کے ساتھ بھی بہت زیادہ حصہ ڈالتے ہیں۔ اب زیادہ گھنٹے کام کرنے کی آزادی طلباء کو ایک مضبوط اور چیلنج بھرے مستقبل کے سنہری مواقع فراہم کرتی ہے۔
یہ فیصلہ مزدوروں کی طلب کو پورا کرنے کے لیے بھی سود مند ثابت ہوگا۔ طلباء کینیڈا کے کام کا تجربہ سیکھ کر کینیڈین معاشرے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں؟؟؟