اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )تحریک انصاف کے کارکن لبرٹی چوک پر جمع ہوچکے ہیں اور پی ٹی آئی کا لانگ مارچ شروع ہوگیا ہے
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تو مارچ کے شرکا سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور حامی نئے انتخابات کے لیے دارالحکومت میں اپنے ‘حقیقی آزادی مارچ’ میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔
مارچ کا آغاز لاہور کے لبرٹی چوک سے ہو گا جہاں پہلے ہی لوگوں کا ہجوم دیکھا جا رہا تھا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وہ بھی آج مارچ میں شامل ہوں گے، اور امید ظاہر کی کہ "قوم باہر نکلے گی” اور "انتخابات کی تاریخ مل جائے گی”۔
رٹی کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے زور دے کر کہا کہ اگر قوم اسلام آباد کی طرف مارچ کرتی ہے تو اعلی ترین حکام بھی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے پر مجبور ہوں گے۔
مزاری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ "کل کی پریس کانفرنس کے بعد ہم اور بھی زیادہ پرجوش ہیں،” کیا ملک کی اعلی انٹیلی جنس ایجنسی اور فوج کے میڈیا ونگ کے سربراہان کی کل کی بے مثال پریس ٹاک نے ان کی روح کو پست کر دیا تھا۔پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے شیئر کیا کہ وہ پہلے ہی میٹنگ پوائنٹ پر جا رہے ہیں۔حامیوں کو ان کی گاڑی کے ساتھ پارٹی کے جھنڈے اٹھائے موٹر سائیکلوں پر سوار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل فواد چوہدری نے لاہور کے شہریوں سے سڑکوں پر نکلنے اور مارچ میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ آج باہر نہیں نکلے تو آپ کو اس نظام سے کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ اس نظام کو بدلنا چاہتے ہیں تو اپنے گھروں سے باہر نکلیں ورنہ بچوں کی زندگیاں بھی اس بوسیدہ نظام میں گزر جائیں گی۔
وزیر داخلہ نے ‘سخت کارروائی’ کی وارننگ دیدی
عمران خان کا کنٹینر لاہور لبرٹی چوک پہنچ گیا- #حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ
pic.twitter.com/AUpz10fQ7A— PTI (@PTIofficial) October 28, 2022
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے خبردار کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت پر حملہ کرنے والوں کو "ایسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا کہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کا سوچے گا”۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ حکومت قانون توڑنے کی کوشش کرنے والے سے آہنی مٹھی سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
ہمیں الیکشن کی تاریخ چاہئے
قوم اسلام آباد کی طرف جائے گی تو ان کا باپ بھی تاریخ دے گا
شیریں مزاری کی گفتگو#حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/YQrlaTxh4J
— Ishfaq Khan (@IshfaqK100) October 28, 2022
مظاہرین کو "سخت کارروائی” کی وارننگ دیتے ہوئے، ثنا اللہ نے کہا، "اگر وہ [مظاہرین] قانون کی پاسداری کرتے ہیں، تو ہم انہیں سہولت فراہم کریں گے۔
"ہم حالات کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔ اگر وہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے آرہے ہیں تو انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ کسی گروپ کو دارالحکومت پر مارچ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی”۔
انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ "اس قسم کی سوچ” پر غور کرے، انہوں نے مزید کہا کہ "ارشد شریف کے کیس کے بارے میں بہت کچھ سامنے آ چکا ہے، انہیں باہر جانے میں کس نے مدد کی، کس نے جھوٹا تھریٹ الرٹ جاری کیا”۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے پر مکمل رپورٹ وزیراعظم کے سامنے پیش کی جائے گی
حکومت نے عمران کے حامیوں کو دارالحکومت میں داخلے سے روکنے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کی تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں۔