اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جو نوجوان سوشل میڈیا پر غیر فعال اسکرولنگ میں مشغول ہوتے ہیں (دوسرے صارفین کا مواد دیکھنے کے لیے دوسرے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں) ان میں بے چینی اور ڈپریشن کا شکار ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
چانسز ان کے مواد کا اشتراک کرنے والے فعال صارفین سے زیادہ ہیں۔تحقیق میں 18 سے 34 سال کی عمر کے 288 افراد کا سروے کیا گیا۔ سروے کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ ان افراد کی سوشل میڈیا پر مصروفیات کی مختلف شکلیں ان کے تنہائی اور نفسیاتی تناؤ کے احساسات کو کیسے متاثر کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
ڈپریشن سے نجات حاصل کرنے کا آسان طریقہ
بورن مائوتھ یونیورسٹی کے ڈیویلپمنٹل سائیکولوجی کی سینئر لیکچر ر داکٹر نسٹینا پینور گیا نے کہا کہ دفتر برائے قومی شماریات کے مطابق نوجوانوں میں تنہائی سب سے زیادہ ہے۔ سوشل میڈیا ان لوگوں کی زندگی میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ کچھ لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں جبکہ دوسرے اس سے نفرت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے مطالعات میں یا تو مخصوص پلیٹ فارمز کو دیکھا گیا یا آن لائن گزارے گئے وقت کی جانچ کی گئی۔
تاہم اس تحقیق میں محققین کا مقصد اس بات کا مطالعہ کرنا تھا کہ لوگ سوشل میڈیا پر مختلف طریقوں سے کیسے مشغول ہوتے ہیں۔ قطع نظر اس کے کہ وہ کون سا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ لوگ سوشل میڈیا کو تین طریقوں سے استعمال کرتے ہیں۔ پہلے غیر فعال ہیں (وہ لوگ جو دوسرے صارفین کے مواد کو دیکھنے کے لیے براؤز کرتے ہیں)۔
مزید پڑھیں
ڈپریشن کا شکار لوگوں کے لیے بڑی خوشخبری
فعال لیکن غیر سماجی (جو اپنا مواد خود تخلیق کرتے ہیں لیکن دوسروں کے مواد کے ساتھ براہ راست مشغول نہیں ہوتے ہیں) اور تیسرے فعال سماجی ہیں (وہ جو اشتراک بھی کرتے ہیں)تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا کے غیر فعال استعمال کی زیادہ مقدار زیادہ بے چینی، ڈپریشن اور تناؤ سے منسلک تھی، جب کہ دوسروں کے مواد پر توجہ دیے بغیر مواد شیئر کرنے سے تناؤ پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔