مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ 2004 غیر آئینی ، بھارتی عدالت کا فیصلہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ کی 2 رکنی بنچ جسٹس وویک چودھری اور جسٹس سبھاش ودیارتھی نے کیس کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کو مدارس میں زیر تعلیم طلباء کے لیے متبادل اسکیم کے لیے اقدامات کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ فیصلے میں مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ کو بھی سیکولرازم کے اصولوں کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

بھارتی ریاستی ہائی کورٹ کی جانب سے حکومت کو مدارس میں زیر تعلیم طلبہ کو متبادل اسکیم فراہم کرنے کا حکم ریاستی حکومت کے اس سروے کے چند ماہ بعد سامنے آیا ہے، جس میں اسلامی تعلیمی اداروں کا جائزہ لیا گیا تھا جب کہ ان کی غیر ملکی فنڈنگ ​​پر بھی سوال اٹھایا گیا تھا۔واضح رہے کہ ایک ہندو شہری نے اترپریش مدرسہ بورڈ کے قانون کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی بورڈ کی انتظامیہ پر سوالات اٹھائے تھے، اس سے قبل ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے 89 سال پرانے مسلم میرج ایکٹ کو منسوخ کیا تھا۔ ریاست آسام میں اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک نیا قانون لایا جا رہا ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھURDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    ویب سائٹ پر اشتہار کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

    اشتہارات اور خبروں کیلئے اردو ورلڈ کینیڈا سے رابطہ کریں     923455060897+  یا اس ایڈریس پرمیل کریں
     urduworldcanada@gmail.com

    رازداری کی پالیسی

    اردو ورلڈ کینیڈا کے تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ ︳    2024 @ urduworld.ca