اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)منچھر جھیل کے پشتے کو مزید دو مقامات پر توڑا گیا تاکہ آبی ذخائر میں پانی کی سطح کم ہو جو خطرناک حد تک بلند رہی جس سے ملحقہ علاقوں کے لیے خطرہ ہے۔
پاکستان کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی جھیل میں RD-50 اور RD-52 پوائنٹس کے قریب نئے کٹس کیے گئے تھے۔
پاکستان کا تقریباً ایک تہائی حصہ زیر آب ہے کئی مہینوں کی ریکارڈ مون سون بارشوں میں 1,300 افراد ہلاک اور گھر، کاروبار، سڑکیں اور پل بہہ گئے۔
منچھر جھیل، جو دریائے سندھ کے مغرب میں واقع ہے، موسم اور بارش کے لحاظ سے سائز میں مختلف ہوتی ہے، لیکن فی الحال یہ وسیع علاقے میں پھیلی ہوئی ہے
سندھ کے وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ اتوار کو کنٹرول شدہ شگاف کے باوجود جھیل میں پانی کی سطح میں کمی نہیں آئی۔ تاہم، نئی کٹوتیوں کے بعد دادو، خیرپور ناتھن شاہ اور میہڑ میں دباؤ کم ہو جائے گا۔
دریں اثنا، جھیل کا پانی سہون ٹول پلازہ اور بوبک-سہون لنک روڈ کے قریب انڈس ہائی وے کے ساتھ سینکڑوں دیہات میں پہنچ گیا۔ جعفرآباد اور وہاڑ یونین کونسلوں میں سینکڑوں افراد گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔