اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ امریکی کارروائی "خطرے سے نمٹنے” کی غرض سے کی گئی تھی، لیکن "مشرقِ وسطیٰ انتہائی نازک صورتحال میں ہے” ۔
انہوں نے بین الاقوامی استحکام کو اولین ترجیح قرار دے کر تمام فریقین کو مذاکراتی میز پر واپس آنے کی تاکید کی ۔انہوں نے گزشتہ ہفتے البرٹا، کینیڈا میں منعقدہ جی7 سربراہی اجلاس کے مشترکہ بیان کا حوالہ دیا، جس میں تجویز دی گئی تھی کہ ایران کے تنازع کے حل کے لیے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی اور غزہ میں جنگ بندی ضروری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے تین اہم ایرانی جوہری تنصیبات — فورڈو، نٹانز، اور اصفہان — پر فضائی حملے کیے، جسے آپریشن مڈنائیٹ ہیمر کہا گیا امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یہ حملے "انتہائی شدید نقصان” لے کر آئے، جبکہ ایران نے جواب دیا کہ نقصان سطحی ہے اور کوئی تابکاری کا خطرہ نہیں ۔