اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 8 سے 10 روز میں آئی ایم ایف سے معاملات طے پا جائیں گے، اس لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی کڑی شرائط ماننے کو تیار ہیں۔
اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت نے ملک بچانے کے لیے اپنی سیاست داؤ پر لگا دی ہے۔ پاکستان کی سیاسی قیادت، دفاعی افسران آرمی چیف کی قیادت میں متحد ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بھی ایک طبقہ ایسا ہے جو سڑکوں پر مسائل حل کرنا چاہتا ہے، وہ بھی جو مسائل کو براہ راست حل ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے تھے، دعوت کے باوجود انہوں نے اجلاس میں آنا مناسب نہیں سمجھا۔ .
وزیراعظم نے کہا کہ اب بھی سڑکوں پر بیٹھ کر معاملات طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، ہم نے گھر کے حالات ٹھیک نہ کیے تو کوئی اور مدد کو نہیں آئے گا۔ .
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، انشاء اللہ جلد مشکلات سے نکلیں گے، ہمیں اپنی انا، پسند و ناپسند کو ایک طرف رکھ کر پاکستان کو معاشی ٹائیگر بنانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، نیکٹا خود ایک سرکاری ادارہ بن چکا ہے، نواز شریف دور میں نیشنل ایکشن کمیٹی پلان پر تمام اسٹیک ہولڈرز متحد تھے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں ہم نے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے فیصلے کیے، کراچی میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، سیکیورٹی فورسز نے بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔