عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کینیڈین مصنوعات کیلئے نئی منڈیاں کھولنے کے لیے ضروری ہیں،مارک کارنی

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وزیراعظم مارک کارنی نے حالیہ غیر ملکی دوروں پر تنقید کے جواب میں اپنے بین الاقوامی دوروں کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کینیڈین مصنوعات کے لیے نئی منڈیاں کھولنے کے لیے ضروری ہیں۔

چار روزہ لندن کے دورے میں کارنی نے کہا کہ ان کی برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کا مقصد جون میں اوٹاوا میں ہونے والی ملاقات کے دوران طے پانے والے اقتصادی اور سلامتی کے اقدامات پر پیش رفت یقینی بنانا تھا۔ اس میں یوکرین اور غزہ کی جنگوں جیسے عالمی مسائل پر تعاون کے طریقے بھی شامل ہیں۔

کارنی نے کہاہم اگلی دہائی کے دوران سینکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے تاکہ کینیڈین شہریوں کے لیے لاکھوں روزگار پیدا ہوں اور طویل مدتی خوشحالی حاصل ہو۔ اس سرمایہ کاری کے لیے کچھ رقم بیرون ملک سے آئے گی۔”

لندن میں انہوں نے برطانوی، ایشیائی، یورپی اور افریقی سرمایہ کاری کمپنیوں سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان ملاقاتوں کا مقصد سرمایہ کاروں کو کینیڈا میں جاری بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں کے بارے میں آگاہ کرنا اور عالمی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے طریقے تلاش کرنا تھا۔

کارنی نے کہانیویارک اور یہاں ہونے والی بات چیت سرمایہ کاری کے مجموعی ماحول کے بارے میں تھی، کسی خاص سودے یا منصوبے کے بارے میں نہیں۔”

وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ بات چیت اس بارے میں بھی ہے کہ دنیا میں کینیڈا کو کیسے دیکھا جاتا ہے اور ملک اپنی سرمایہ کاری کی ساکھ کو کیسے بہتر بنا سکتا ہے۔

دوسری جانب کنزرویٹو لیڈر پیئر پوئیلیور نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ دورہ “صرف لبرل شو بزنس” ہے اور کارنی کو گھریلو مسائل جیسے جرائم اور مہنگائی پر توجہ دینی چاہیے۔
پوئیلیور نے لکھاکارنی نے مہنگے دورے کے باوجود برطانیہ سے کینیڈا کے لیے کچھ نہیں لیا۔ کینیڈین بیف پر برطانوی پابندی بدستور برقرار ہے اور کوئی نیا تجارتی معاہدہ نہیں ہوا۔

کارنی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے زور دیا ہے کہ کینیڈا کو اپنی معیشت اور سلامتی کے لیے امریکا پر انحصار کم کرنا ہوگا، خاص طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیرف کے جواب میں۔

اسی ہفتے ٹرمپ نے اعلان کیا کہ یکم اکتوبر سے برانڈڈ فارماسیوٹیکلز پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا جب تک کہ ادویہ ساز کمپنیاں امریکا میں کارخانے نہ بنائیں۔

کارنی نے کہا کہ یہ ٹیرف کینیڈا پر زیادہ اثر نہیں ڈالے گا کیونکہ کینیڈا کی زیادہ تر دوائیوں کی برآمدات جنیرک دوائیں ہیں، جو اس اقدام سے متاثر نہیں ہوں گی۔

ہفتہ کو دن کا آغاز ورکنگ ناشتہ سے ہوا لیکن سہ پہر میں کارنی نے لندن کے دورے کو کھیل کے لطف میں بدلا اور ویمنز رگبی ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھا، جہاں کینیڈا نے انگلینڈ کا مقابلہ کیا۔

کارنی نے میچ سے قبل کہامیں بہت پرجوش ہوں۔ یہ ایک تاریخی میچ لگ رہا ہے اور اچھا مقابلہ ہونے والا ہے۔آخرکار کینیڈا کو انگلینڈ سے 33-13 کے اسکور سے شکست ہوئی۔ تقریباً 82 ہزار شائقین نے میچ دیکھا، جو ویمنز رگبی کی تاریخ کا سب سے بڑا ہجوم تھا۔

کارنی میچ کے بعد میدان میں اترے اور کینیڈین ٹیم سے بات کی۔ وزیراعظم اتوار کو اوٹاوا واپس جانے والے ہیں۔

مارچ میں وزیراعظم بننے کے بعد سے کارنی 13 غیر ملکی دورے کر چکے ہیں اور اس خزاں میں ایشیا اور افریقہ کا دورہ بھی کریں گے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔