صدر سے حکومتی عہدیداروں کی ملاقاتیں اہم، آرمی چیف کی تقرری جلد متوقع

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اگلے آرمی چیف کی تقرری کا باضابطہ عمل بہت جلد شروع ہونے والا ہے کیونکہ وزیر اعظم شہباز شریف،جو اپنا ویک اینڈ لاہور میں گزارتے ہیں، ایک فوری فیصلہ لینے کی توقع میں دارالحکومت میں ہی رہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو بتایا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کا عمل پیر سے شروع ہو جائے گا، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی دعویٰ کیا کہ نئے آرمی چیف کا اعلان آئندہ ایک دو روز میں کر دیا جائے گا۔ .
وزراء کے متضاد بیانات بتاتے ہیں کہ حکومت شدید دباؤ میں ہے کیونکہ کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ اگلے آرمی چیف کے انتخاب پر سول اور ملٹری حکام کے درمیان ممکنہ تعطل ہے
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اہم تقرری کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے اقتدار کے ایوانوں میں بند کمرے میں مشاورت جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نئے سربراہ کی تقرری کا عمل "بہت جلد” شروع ہو جائے گا
تاہم بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم آفس 24 گھنٹے کے اندر نئے آرمی چیف کی تقرری کا اعلان کر سکتا ہے۔
اگرچہ آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا واحد اختیار ہے، تاہم اتحادی حکومت حتمی فیصلہ کرنے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنے کی خواہشمند ہے۔
اس اقدام کا مقصد اہم اسٹیک ہولڈرز کے درمیان وسیع تر اتفاق رائے تک پہنچنا ہے تاکہ یہ فیصلہ ادارے اور ملک کے مفادات کو پورا کرے۔

گزشتہ دو دنوں میں اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، سابق صدر آصف علی زرداری اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

جمعہ کے روز علوی سے ان کی ملاقات اس لیے اہم دیکھی گئی کیونکہ آرمی چیف کی تقرری کی سمری پر صدر کے دستخط ہونا ہیں۔ یہ افواہیں تھیں کہ صدر جو پی ٹی آئی کے رہنما ہیں اپنی پارٹی کے سربراہ عمران خان کے کہنے پر سمری کو بلاک کر سکتے ہیں۔

 

 

ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اس عمل کو شروع کرنے کے لیے سیکرٹری دفاع کو جو بیرون ملک تھے، واپس بلایا۔
سمری میں پانچ سینئر ترین جنرلز کے نام ہونے کا امکان ہے۔ روایتی طور پر وزیراعظم سبکدوش ہونے والے آرمی چیف سے نئی تقرری پر مشاورت کرتے ہیں۔ تاہم سبکدوش ہونے والے آرمی چیف کا مشورہ وزیراعظم پر لازم نہیں ہے۔

2013 اور 2016 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے سبکدوش ہونے والے آرمی چیف کے مشورے کو نظر انداز کر دیا تھا۔

اس بار اگرچہ ایک فرق یہ ہے کہ سیاسی صورتحال اتار چڑھاؤ کا شکار ہے اور مسلم لیگ (ن) کے پاس صدارتی عہدے پر اپنا آدمی نہیں ہے۔ ماضی میں اپوزیشن نے کبھی بھی نئے آرمی چیف کی تقرری پر کوئی سوال نہیں اٹھایا۔ لیکن موجودہ اپوزیشن لیڈر عمران خان گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ درحقیقت بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ عمران کے لانگ مارچ کا ایک اہم مقصد نئے سربراہ کی تقرری پر اثر انداز ہونا ہے صدر سے اسحاق ڈار کی ملاقات کے بعد واضح ہوگیا کہ کوئی رخنہ نہیں ڈالا جائے گا

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھURDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    ویب سائٹ پر اشتہار کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

    اشتہارات اور خبروں کیلئے اردو ورلڈ کینیڈا سے رابطہ کریں     923455060897+  یا اس ایڈریس پرمیل کریں
     urduworldcanada@gmail.com

    رازداری کی پالیسی

    اردو ورلڈ کینیڈا کے تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ ︳    2024 @ urduworld.ca