اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو اپنے ملک سے نکال رہے ہیں، اب کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے ہندوستانی سفارت کاروں کی جان کو خطرہ دہرایا ہے۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا ہے کہ برٹش کولمبیا میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے بھارتی سفارت کار ہردیپ سنگھ ننھار کا ہاتھ تھا وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا کہ کینیڈا میں موجود ہندوستانی سفارت کاروں کو واضح نوٹس دیا گیا ہے کہ وہ کینیڈین جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں، کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک سکھ علیحدگی پسند کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے الزامات پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں، کینیڈا نے ہندوستان کے ہائی کمشنر اور پانچ دیگر سفارت کاروں کو کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف تشدد اور دھمکیوں کی مہم میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ملک بدر کر دیا تھا۔
میلانیا جولی نے کہا کہ ہم نے اپنی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ اس سطح کا بین الاقوامی جبر کینیڈا کی سرزمین پر نہیں ہو سکتا۔ ہم نے اسے یورپ میں کہیں اور دیکھا ہے۔ روس نے یہ کام جرمنی اور برطانیہ میں کیا ہے اور ہمیں اس معاملے پر ثابت قدم رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مزید ہندوستانی سفارت کاروں کو نکالا جائے گا، جولی نے کہا: "وہ واضح طور پر نوٹس پر ہیں۔ ان میں سے چھ کو نکال دیا گیا ہے، بشمول اوٹاوا میں ہائی کمشنر۔ دیگر اہم ٹورنٹو اور وینکوور اور ہم ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی سفارت کار کو برداشت نہیں کریں گے۔ .
83