اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) اوٹاوا میں تیزی سے توجہ اس طرف مبذول ہو رہی ہے کہ جسٹن ٹروڈو کی جگہ کون لے گا جنہوں نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ نئے رہنما کا انتخاب ہوتے ہی وزیر اعظم اور لبرل رہنما کے عہدے سے الگ ہو جائیں گے۔
لیکن کچھ سابق لبرل مشیر اس بات پر منقسم ہیں کہ اس عمل کو کتنی تیزی سے آگے بڑھنا چاہیے۔
پارلیمنٹ کے 24 مارچ کو دوبارہ شروع ہو گی ٹروڈو کے جانشین کے پاس اصل میں قیادت کرنے کے لیے بہت کم وقت ہے
کسی بھی موجودہ ایم پی نے باضابطہ طور پر انتخاب لڑنے کے اپنے ارادے کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن اوٹاوا میں پہلے ہی قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ کون اس عہدے کے لیے مقابلہ کر سکتا ہے۔
ان میں امور خارجہ کی وزیر میلانی جولی بھی ہیں جنہیں نیویارک ٹائمز نے گزشتہ ماہ ٹروڈو کے ممکنہ جانشین اور سابق وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کے طور پر پیش کیا تھا
وزیر خزانہ ڈومینک لی بلینک، ہاؤس لیڈر کرینہ گولڈ، وزیر ٹرانسپورٹ انیتا آنند، وزیر صنعت فرانسوا فلپ شیمپین، اور توانائی کے وزیر جوناتھن ولکنسن کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر امیدوار ہوسکتے ہیں
دوسرے ہائی پروفائل امیدوار جو قیادت کر سکتے ہیں سابق بی سی پریمیئر کرسٹی کلارک اور بینک آف کینیڈا کے سابق گورنر مارک کارنی ہیں۔
ایک بیان میںکارنی نے کہا کہ وہ ملک بھر کے لبرل ایم پیز اور لبرلز کی حمایت سےحوصلہ افزائی اور اعزاز یافتہہیں جو چاہتے ہیں کہ پارٹی مثبت تبدیلی اور جیتنے والے معاشی منصوبے کے ساتھ آگے بڑھے۔
انہوں نے کہا کہ پیئر پوئیلیور کو شکست دینے کینیڈا کو دوبارہ ٹریک پر لانے اور تمام کینیڈینوں کے لیے کام کرنے والی مضبوط ترین معیشت کی تعمیر کے لیے یہی کچھ کرنا پڑے گا ان کا کہنا تھا کہ میں آنے والے چند دنوں میں اپنے خاندان کے ساتھ اس فیصلے پر غور کروں گا۔