اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان کی معروف گلوکارہ نیرہ نور 71 برس کی عمر میں کراچی میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئیں، ان کے اہل خانہ نے انتقال کی تصدیق کردی
میوزیکل لیجنڈ گزشتہ کچھ دنوں سے پورٹ سٹی میں زیر علاج تھیں
گلوکار کو ڈی ایچ اے فیز 8 کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
پاکستان کی میلوڈی کوئین، نیرہ نور ملک کی سرفہرست پلے بیک سنگرز میں سے ایک تھیں۔ موسیقی کا کوئی باضابطہ پس منظر نہ ہونے کی وجہ سے نور نے موسیقی کی کوئی باقاعدہ تربیت بھی حاصل نہیں کی، تاہم، اس نے پورے برصغیر میں اپنی گائیکی کی خداداد صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
وہ 3 نومبر 1950 کو گوہاٹی، آسام میں پیدا ہوئیں جہاں انہوں نے اپنے بچپن کے ابتدائی دن گزارے۔ وہ سات سال کی تھیں جب ان کا خاندان پاکستان ہجرت کر گیا۔
بچپن سے ہی اسے بیگم اختر کی غزلوں، ٹھمریوں اور کنن دیوی کے بھجنوں کا شوق تھا۔ بعد ازاں، 1968 میں نور نے ریڈیو پاکستان اور پھر 1971 میں پاکستان ٹیلی ویژن پر گانے گانا شروع کر دیے۔ گلوکارہ نے پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا کیونکہ ان کا موسیقی کا نہ رکنے والا سفر شروع ہوا۔
1973 میں، انہیں فلم گھرانہ میں بہترین پلے بیک سنگر کے لیے نگار ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ 1977 میں ان کی شہرت عروج پر پہنچی کیونکہ فلم عینہ کے گانوں نے پاکستانیوں کے دلوں کو چھو لیا۔
پاکستانی فلموں کے لیے نیئرہ نور کے سینکڑوں گانے آج بھی ان کے مداحوں کی یادوں میں تازہ ہیں۔ برصغیر میں ان کے مداح آج بھی ان کی غزلوں کو یاد کرتے ہیں۔
نیرہ نور نے اپنے دور میں فلم اور ٹی وی کے لیے ہر بڑے موسیقار کے ساتھ کام کرتے ہوئے اپنی بہترین کارکردگی دکھائی