اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھیں اور انسانی امداد کی رسائی کو محدود رکھا تو ان ممالک کی جانب سے "ٹھوس اقدامات” کیے جائیں گے، جن میں پابندیاں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
19 مئی 2025 کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں، ن تینوں ممالک نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر قبضے کے منصوبے اور انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹوں کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے اسرائیل سے فوری طور پر فوجی کارروائیاں روکنے اور انسانی امداد کی مکمل رسائی کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، بصورت دیگر مخصوص پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی ۔
اسرائیل نے حال ہی میں 11 ہفتوں کے بعد پہلی بار 9 اقوام متحدہ کے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے، لیکن برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے اس اقدام کو "بالکل ناکافی” قرار دیا ہے۔ انہوں نے غزہ میں بڑھتے ہوئے قحط کے خطرے کے پیش نظر انسانی بحران کو "ناقابل برداشت” قرار دیا ۔
فرانس نے اس سے قبل بھی مغربی کنارے میں پرتشدد اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں اور مزید پابندیوں پر غور کر رہا ہے ۔ کینیڈا نے مارچ 2024 میں اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روک دی تھی، حالانکہ کچھ کینیڈین ساختہ ہتھیار امریکی معاہدوں کے تحت اسرائیل کو فراہم کیے گئے ۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں جب غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر رہا ہے، اور بین الاقوامی برادری اسرائیل پر دباؤ بڑھا رہی ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کرے اور دو ریاستی حل کی طرف پیش رفت کرے۔